میں بیت اللہ سے مسعودؔ تحفہ لے کے آیا ہوں
میں بیت اللہ سے مسعودؔ تحفہ لے کے آیا ہوں
غلاف کعبہ اقدسؔ کا ٹکڑا لے کے آیا ہوں
خدا کی راہ کا یثرب سے سودا لے کے آیا ہوں
حقیقت میں طریقت کا یہ تمغہ لے کے آیا ہوں
ہے اب پیش نگاہ شوق ہر دم شان رحمت کی
بتاؤں کیا کہ اس سرکار سے کیا لے کے آیا ہوں
سماتا ہی نہیں نظروں میں میری طور کا منظر
کسی کا دل کے آئینے میں جلوہ لے کے آیا ہوں
شرف حاصل ہوا دربار احمد میں رسائی کا
میں بیمار محبت تھا مداوا لے کے آیا ہوں
شفاعت کا بھروسہ نقد رحمت ہاتھ آیا ہے
مدینہ اور مکہ سے خزانہ لے کے آیا ہوں
جو مانگا حق سے وہ پایا رسول اللہ کے در سے
کہوں کیا حضرت واعظ میں کیا کیا لے کے آیا ہوں
گیا تھا سوئے کعبہ ساز آہنگ جنوں لے کر
مدینہ سے عجب پر کیف نغمہ لے کے آیا ہوں
نہایت سخت تھی مسعود عصیاں کی گراں باری
مگر حضرت سے بخشش کا سہارا لے کے آیا ہوں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 285)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.