خط میں تحریر صاف تھا مطلب
خط میں تحریر صاف تھا مطلب
وہ نہ سمجھا مگر مرا مطلب
کر گئی کام گفتگو اپنی
چار باتوں میں کھل گیا مطلب
ہو گیا رعب حسن قفل دہن
لب تک اپنے نہ آ سکا مطلب
تصفیہ ہاں نہیں پہ ٹھہرا ہے
کس قدر سہل ہے مرا مطلب
نام لیتے نہ ہے وفائی کا
تم سمجھتے اگر مرا مطلب
سر پہ احسان گفتگو نہ ہوا
خامشی نے ادا کیا مطلب
گفتگو قطع موت نے کر دی
لیجئے ختم ہو گیا مطلب
مدح ساقی کی حضرت واعظ
میں سمجھتا ہوں آپ کا مطلب
کچھ نہ نکلا زبان سے مسعودؔ
دل کا دل ہی میں رہ گیا مطلب
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 287)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.