Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کون البیلا رمتا جوگی روپ نگر میں آیا ہے

طفیل ہشیارپوری

کون البیلا رمتا جوگی روپ نگر میں آیا ہے

طفیل ہشیارپوری

MORE BYطفیل ہشیارپوری

    کون البیلا رمتا جوگی روپ نگر میں آیا ہے

    درشن جل کی پیاس بڑھی ہے جس نے درشن پایا ہے

    روپ انوپ ہے اس کا آلی متوالے متوالے نین

    چندا ایسا مکھڑا اس کا رام نے آپ بنایا ہے

    انگ انگ سے مستی برسے نینوں سے رس کی بوندیں

    کس بیرن نے جوبن رت میں اس کا چین اڑایا ہے

    گھونگھٹ گھونگھٹ چندا چمکے آنگن آنگن پھول کھلے

    روپ نگر کی جن گلیوں میں اس نے الکھ جگایا ہے

    کنج کنج میں اس کی باتیں پنگھٹ پنگھٹ اس کی یاد

    روپ نگر میں اس جوگی کے روپ نے رنگ جمایا ہے

    اک اک من میں ہوک اٹھائے اس کی بنسی کا سنگیت

    کس سجنی کا ساجن ہے وہ کس ماتا کا جایا ہے

    کوئی نہ سمجھے کوئی نہ جانے اس کے دکھیا من کا روگ

    ایسا لگتا ہے ماٹی میں اس نے لعل گنوایا ہے

    کوئی نہ پوچھے اس جوگی سے جوگی من کی بات بتا

    کس کے کارن جوگ لیا ہے کیوں جگ کو ٹھکرایا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے