Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بہر لمحہ تفسیر سوز محبت شریعت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

طرفہؔ قریشی

بہر لمحہ تفسیر سوز محبت شریعت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

طرفہؔ قریشی

MORE BYطرفہؔ قریشی

    بہر لمحہ تفسیر سوز محبت شریعت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

    تصور ترے طاق ابرو کا شب بھر عبادت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

    محبت کی تکذیب دنیا میں کیسی محبت تو ہے مہر تصدیق ہستی

    وہ افسانہ ہم تم ہے عنوان جس کا حقیقت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

    ادھر عشق کو شوق نظارہ بازی ادھر حسن سرگرم آفت طرازی

    سر بزم یوں ان کا بے پردہ آنا قیامت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

    اداؤں کو اس کی کسی نے نہ سمجھا سب اسے کہہ کے منہ سب سے پھیرا

    مگر پھر بھی اس نے کسی کو نہ چھوڑا عنایت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

    یہ دنیا یہ ہر سمت دلکش نظارے کہیں لالہ و گل کہیں چاند تارے

    یہاں سے وہاں تک تجلی کے دھارے یہ جنت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

    بنا کر ہمیں اپنے جلووں کا مظہر کیا ساری مخلوق سے اس نے برتر

    یہ اعزاز یہ وقار اللہ اکبر محبت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

    یہ مضمون یہ جدت شعر و نغمہ یہ الہام سامانی فکر طرفہؔ

    تغزل کا معیار اور اتنا اونچا یہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے