Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یارو میں اگر عشق کا بیمار نہ ہوتا

شاہ تراب علی قلندر

یارو میں اگر عشق کا بیمار نہ ہوتا

شاہ تراب علی قلندر

MORE BYشاہ تراب علی قلندر

    یارو میں اگر عشق کا بیمار نہ ہوتا

    ہرگز وہ مرے در پَے آزار نہ ہوتا

    عاشق سے اگر وصل کا اقرار نہ ہوتا

    تو حشر تلک وعدۂ دیدار نہ ہوتا

    گر زلف کا رخ جانب رخسار نہ ہوتا

    کافر سے مسلماں کو سروکار نہ ہوتا

    ہوتی نہ جو عارض سے سیہ زلف کو سازش

    حبشی کوئی گورے کا طرف دار نہ ہوتا

    لٹ زلف کی ہوتی نہ اگر سحر کا لٹکا

    در اس کے لٹکنے پہ گرفتار نہ ہوتا

    رکھتے نہ برہمن سے اگر شیخ جی رشتہ

    تسبیح سلیمانی میں زنار نہ ہوتا

    ہوتا نہ مقید میں اگر جلوۂ مطلق

    ہر رنگ میں بے رنگ نمودار نہ ہوتا

    جاتا میں خدا جانے کدھر راہ بھٹک کے

    رستے پہ اگر خانۂ خمار نہ ہوتا

    واللہ ترابؔ اس بت رہزن سے نہ بچتا

    اللہ اگر اس کا مددگار نہ ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے