آپ کی مجھ پہ اگر چشم عنایت ہو جائے
آپ کی مجھ پہ اگر چشم عنایت ہو جائے
ہم نشیں رشک کریں غیروں کو حیرت ہو جائے
آپ کو بھی جو کسی غیر سے الفت ہو جائے
جیسی حالت ہے مری آپ کی حالت ہو جائے
گر شرف میرے سیہ خانے کو بخشیں سرکار
میری توقیر بڑھے گھر کی بھی زینت ہو جائے
بزم خوباں میں ہے اس فتنہ ادا کی آمد
کیا عجب ہے کہ نمودار قیامت ہو جائے
فائدہ کچھ بھی نہیں آپ کے بہلانے سے
غیر ممکن ہے کہ تسکین طبیعت ہو جائے
لاکھ پردے پہ یہ ہے حسن کا ان کے عالم
اور پردے سے نکل آئیں تو آفت ہو جائے
اس میں صانع کا عجب راز ہے پوشیدہ ظہیرؔ
زندگی رنگ نہ بدلے تو قیامت ہو جائے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 219)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.