ہم اپنے سوا غیر کو سجدہ نہیں کرتے
ہم اپنے سوا غیر کو سجدہ نہیں کرتے
کچھ اپنے بغیر اور کو پایا نہیں کرتے
اک طور پہ جب رہتی نہیں اپنی طبیعت
کس حال میں ہم رہتے ہیں سمجھا نہیں کرتے
ہم آپ ہوں جب ایک تو دیدار ہو کس کا
کیوں اپنے کو پھر آپ ہی دیکھا نہیں کرتے
جب مد نظر ہی نہیں تصویر مثالی
کیوں آئینۂ دل کو مصفا نہیں کرتے
ظاہر میں تو ملنے سے حجاب آتا ہے ہم کو
پردے میں چلے آؤ تو پردہ نہیں کرتے
تکفیر میں زاہد نہ ہماری ہو تو کافر
آپ اپنے سوا غیر کو پوجا نہیں کرتے
بد کار ہمیں کہتی ہے مخلوق تو کہہ لے
جو کچھ کہ ہم اب کرتے ہیں بے جا نہیں کرتے
مستوں سے اگر پوچھیں تو عقدہ کھلے اس کا
بے خود جو رہا کرتے ہیں کیا کیا نہیں کرتے
عاشق ترے کہلاتے ہیں اے خواجۂ چشتی
جو کچھ ہے تو ہے اور کی پروا نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.