دل میں خیال تیرے سوا دو جہاں نہ ہو
دل میں خیال تیرے سوا دو جہاں نہ ہو
تو ہو جہاں میں باقی یہ کون و مکاں نہ ہو
گھر میں سوائے تیرے کوئی دل ستاں نہ ہو
ہنگام وصل گرد مرے پاسباں نہ ہو
ہیں ذات سے یہ تیرے سب آباد دو جہاں
کیا وصف تیرا کوئی کرے گر زباں نہ ہو
نقش قدم کی طرح سے خانہ خراب ہوں
مجھ سا کہیں جہاں میں کوئی بے نشاں نہ ہو
صورت پرست بلبل وحشی سا کو بکو
لازم ہے عاشقوں کا کوئی آشیاں نہ ہو
اغیار ہیں بہت سے مگر یار ایک ہے
دل کے سوا تو اپنا کوئی مہرباں نہ ہو
اہل خانہ کس لیے انجان ہو گئے
بے قدر کر دیے ہیں مرے قدر داں نہ ہو
لیلیٰ کی یاد میں دل مجنوں مچل گیا
ناقہ کے پیچھے صحوؔ کہیں سارباں نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.