Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہارے حسن کی جب تک بہار باقی ہے

اکبر وارثی میرٹھی

تمہارے حسن کی جب تک بہار باقی ہے

اکبر وارثی میرٹھی

تمہارے حسن کی جب تک بہار باقی ہے

جو چاہو ظلم کرو اختیار باقی ہے

خدا کے واسطے صورت دکھا دے او ظالم

میں جاں بلب ہوں ترا انتظار باقی ہے

کیا جو وصل کا انکار کھل گیا ہم کو

تمہارے دل میں ابھی تک غبار باقی ہے

یہ فصل ہے کہ چلو باغ میکشی ہو جائے

شراب شیشے میں ہے اور بہار باقی ہے

خدا کے فضل سے اتنا تو ہو گیا حاصل

بتوں کے دل میں ابھی تک غبار باقی ہے

تمہارے آنکھ سے ثابت ہوا ہے اے اکبرؔ

شراب وصل کا اب تک خمار باقی ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے