تمہارے حسن کی جب تک بہار باقی ہے
تمہارے حسن کی جب تک بہار باقی ہے
جو چاہو ظلم کرو اختیار باقی ہے
خدا کے واسطے صورت دکھا دے او ظالم
میں جاں بلب ہوں ترا انتظار باقی ہے
کیا جو وصل کا انکار کھل گیا ہم کو
تمہارے دل میں ابھی تک غبار باقی ہے
یہ فصل ہے کہ چلو باغ میکشی ہو جائے
شراب شیشے میں ہے اور بہار باقی ہے
خدا کے فضل سے اتنا تو ہو گیا حاصل
بتوں کے دل میں ابھی تک غبار باقی ہے
تمہارے آنکھ سے ثابت ہوا ہے اے اکبرؔ
شراب وصل کا اب تک خمار باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.