وہ بنا رہے ہیں بے خود مجھے سامنے بٹھا کے
دلچسپ معلومات
فلم ’’ہمراہی‘‘ کے نغمہ ’’وہ چلے جھٹک کے دامن‘‘ کی طرز پر۔ علاوہ ازیں اسمعٰیل آزاد قوال نے اپنی آواز دی ہے۔
وہ بنا رہے ہیں بے خود مجھے سامنے بٹھا کے
کبھی جام سے پلا کے کبھی آنکھ سے پلا کے
یہ شراب ہے خودی کی یہ نشہ ہے بندگی کا
اسے جو بھی پینا چاہے وہ پئے نظر بچا کے
تری آنکھ سے جو ٹپکی وہ تو ہو گئی تبرک
کوئی پی گیا چرا کے کوئی پی گیا چھپا کے
مری زندگی میں ساقی کوئی رات ایسی آئے
ترے میکدے سے لوٹوں میں شراب میں نہا کے
جسے وہ پلائیں انورؔ اسے بخش دیں جدائی
سبھی جانتے ہیں ان کو وہ حبیب ہیں خدا کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.