Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ بنا رہے ہیں بے خود مجھے سامنے بٹھا کے

انور فرخ آبادی

وہ بنا رہے ہیں بے خود مجھے سامنے بٹھا کے

انور فرخ آبادی

MORE BYانور فرخ آبادی

    دلچسپ معلومات

    فلم ’’ہمراہی‘‘ کے نغمہ ’’وہ چلے جھٹک کے دامن‘‘ کی طرز پر۔ علاوہ ازیں اسمعٰیل آزاد قوال نے اپنی آواز دی ہے۔

    وہ بنا رہے ہیں بے خود مجھے سامنے بٹھا کے

    کبھی جام سے پلا کے کبھی آنکھ سے پلا کے

    یہ شراب ہے خودی کی یہ نشہ ہے بندگی کا

    اسے جو بھی پینا چاہے وہ پئے نظر بچا کے

    تری آنکھ سے جو ٹپکی وہ تو ہو گئی تبرک

    کوئی پی گیا چرا کے کوئی پی گیا چھپا کے

    مری زندگی میں ساقی کوئی رات ایسی آئے

    ترے میکدے سے لوٹوں میں شراب میں نہا کے

    جسے وہ پلائیں انورؔ اسے بخش دیں جدائی

    سبھی جانتے ہیں ان کو وہ حبیب ہیں خدا کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے