Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر جگہ ہم کو ہوائے جلوہ جانانہ ہے

اسیر لکھنوی

ہر جگہ ہم کو ہوائے جلوہ جانانہ ہے

اسیر لکھنوی

MORE BYاسیر لکھنوی

    ہر جگہ ہم کو ہوائے جلوہ جانانہ ہے

    باغ میں بلبل دل اپنا بزم میں پروانہ ہے

    سیر میں ہے روح وقت خواب دل سینے میں قید

    شمع اڑتی پھرتی ہے فانوس میں پروانہ ہے

    بادۂ عیش جہاں کو اس میں کیوں کر ہو قرار

    دل مرے سینے میں اک ٹوٹا ہوا پیمانہ ہے

    جو مکاں ہے وہ گھروندے کی طرح مٹ جائے گا

    منعمو شوق عمارت بازی طفلانہ ہے

    حسن کے طالب نہیں رکھتے تمیز کفر و دیں

    ایک پروانے کو شمع کعبہ و بت خانہ ہے

    ہر طرف سے سوئے کعبہ ہے رخ قبلہ نما

    آشنائے حق ہمیشہ خلق سے بیگانہ ہے

    جس حسیں کا دھیان آیا دل کا مالک ہو گیا

    بے تکلف میہماں اس گھر میں صاحب خانہ ہے

    ہے جنوں میں بھی ضعیفوں کی ہمیں دعوت پسند

    مورچوں کا رزق ہے زنجیر کا جو دانہ ہے

    ترک دنیا ہے جسے کہتے ہیں آزادی اسیرؔ

    جو گرفتار علائق ہے یہاں دیوانہ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے