Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اگر خدا ہے تو میں نہیں ہوں اگر ہوں میں تو خدا نہیں ہے

عزیزالدین رضواں قادری

اگر خدا ہے تو میں نہیں ہوں اگر ہوں میں تو خدا نہیں ہے

عزیزالدین رضواں قادری

MORE BYعزیزالدین رضواں قادری

    اگر خدا ہے تو میں نہیں ہوں اگر ہوں میں تو خدا نہیں ہے

    ہے اس قدر تنگ راہ الفت کہ اس میں دو کی جگہ نہیں

    خدا میں میں ہوں خدا ہے مجھ میں یہی ہے وحدت یہی ہے کثرت

    یہی کائی کا ہے معمہ اسی میں سب کچھ ہے کیا نہیں ہے

    بنا سمجھ کر کیا جو سجدہ نہ جانے آئی ندا کدھر سے

    تمہیں مبارک ہو ایسا سجدہ ہمیں یہ سجدہ روا نہیں ہے

    ہے وہ عبادت مقام عبرت کہ سیر جس سے نہ ہو طبیعت

    نہ کیجے ایسی کبھی عبادت کہ اس کا بھوکا خدا نہیں ہے

    رہ طریقت میں آ کے دیکھو یہیں پہ کھلتے ہیں راز باطن

    یہ یاد رکھو کہ اس سے ہٹ کر کوئی بھی کامل ہوا نہیں ہے

    جھکا رہا ہوں میں اپنے سر کو خدا را کچھ اس کی لاج رکھنا

    یہ سر وہ ہے جو بہ جز تمہارے کسی کے آگے جھکا نہیں ہے

    پڑھا نمازیں رکھا بھی روزہ قرآن کی بھی کیا تلاوت

    مگر جو راز خفی تھا رضواںؔ بنا وہ مرشد کھلا نہیں ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    مأخذ :
    • کتاب : الکبیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے