Sufinama

بدل سکتی ہیں کب تقدیر عالم ان کی تدبیریں

سیماب اکبرآبادی

بدل سکتی ہیں کب تقدیر عالم ان کی تدبیریں

سیماب اکبرآبادی

MORE BYسیماب اکبرآبادی

    بدل سکتی ہیں کب تقدیر عالم ان کی تدبیریں

    خدا کے ہاتھ میں خود ہیں خودی والوں کی تقدیریں

    کئے جائیں مجھے تحلیل آزادی کی تدبیریں

    گھلیں گے پاؤں تو خود ہی اتر جائیں گی زنجیریں

    ابھی محرم نہیں تو اشک و آہ آخر شب کا

    حیات افروز ہیں آب و ہوائے دل کی تاثیریں

    یہ دنیائے مجاز آئینہ ہے حقیقت کا

    چھپا کر اپنی صورت پھینک دی ہیں اپنی تصویریں

    مری خاموشیوں پر مجھ کو دنیا طعن دیتی ہے

    یہ کیا جانے کہ چپ رہ کر بھی کی جاتی ہیں تقریریں

    بقدر فطرت انسانیت سیماب سیمابؔ نادم ہوں

    میں دانستہ نہیں کرتا ہوں ہو جاتی ہیں تقصیریں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے