Font by Mehr Nastaliq Web

بلائیں زلف جاناں کی اگر لیتے تو ہم لیتے

بہادر شاہ ظفر

بلائیں زلف جاناں کی اگر لیتے تو ہم لیتے

بہادر شاہ ظفر

MORE BYبہادر شاہ ظفر

    بلائیں زلف جاناں کی اگر لیتے تو ہم لیتے

    بلا یہ کون لیتا جان پر لیتے تو ہم لیتے

    نہ لیتا کوئی سودا مول بازار محبت کا

    مگر جاں نقد اپنی بیچ کر لیتے تو ہم لیتے

    جو ہوتا ہم سے ہم بستر بتا پھر تیرا کیا جاتا

    تڑپ کر کروٹیں دن رات گر لیتے تو ہم لیتے

    تجھے کیا کام ہے اے بے خبر جو ڈھونڈھتا پھرتا

    دل گم گشتہ کی اپنے خبر لیتے تو ہم لیتے

    لگایا جام ہونٹوں سے جو اس نے ہم کو رشک آیا

    کہ بوسہ اس کے لب کا اے ظفرؔ لیتے تو ہم لیتے

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 31)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے