بیت الحرم کے ساتھ نہ بیت الصنم کے ساتھ
بیت الحرم کے ساتھ نہ بیت الصنم کے ساتھ
جیتا ہوں اک حقیقت بے کیف و کم کے ساتھ
محسوس یہ ہوا مجھے احساس غم کے ساتھ
میں اس کے دم کے ساتھ ہوں وہ میرے دم کے ساتھ
آنسو سنبھل کے پھونچھئے بیمار عشق ہوں
دل بھی لگا ہوا ہے میری چشم نم کے ساتھ
وہ یاد کر کے روئیں گے مجھ کو تمام عمر
یہ ان کے سارے ناز ہیں میرے ہی دم کے ساتھ
منشائے یار کا ہوں کھلونا بنا ہوا
وہ کھیلتے ہیں میرے وجود و عدم کے ساتھ
ہوں ہر مآل کار سے بے فکر و مطمئن
دامن بندھا ہے دامن ترک عجم کے ساتھ
ممکن نہیں وہ حشر میں رسوا کرے مجھے
جس کے کرم سے گزری ہے اب تک بھرم کے ساتھ
مجھ بے عمل کو اہل عمل میں نہ ڈھونڈئیے
رہتا ہوں اس کے دامن فضل و کرم کے ساتھ
کاملؔ بروز حشر مرے سجدہ ہائے شوق
مشہور ہوں گے یار کے نقش قدم کے ساتھ
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 253)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.