Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یاں دل میں خیال اور ہے واں مد نظر اور

داغ دہلوی

یاں دل میں خیال اور ہے واں مد نظر اور

داغ دہلوی

یاں دل میں خیال اور ہے واں مد نظر اور

ہے حال طبیعت کا ادھر اور ادھر اور

ہر وقت ہے چتون تری اے شعبدہ گر اور

اک دم میں مزاج اور ہے اک پل میں نظر اور

ناکارہ و نادان کوئی مجھ سا بھی نہ ہوگا

آیا نہ بہ جز بے ہنری کوئی ہنر اور

دل دے کے لیا رنج و الم وائے ری قسمت

ہیں سمجھے تھے کچھ اور ہوا ہائے مگر اور

جیتا نہ جیے کوئی بھی جاں بر نہ ہو کوئی

دو چار ستم گار ہوں تیرے سے اگر اور

اور اور ہیں آپ آپ ہیں کیا آپ سے نسبت

ہوں لاکھ زمانے میں اگر رشک قمر اور

اے داغؔ مئے عشق سے کیا زہر کو نسبت

ہے اس میں اثر اور وہ رکھتا ہے اثر اور

مأخذ :
  • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 17)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے