یاں دل میں خیال اور ہے واں مد نظر اور
یاں دل میں خیال اور ہے واں مد نظر اور
ہے حال طبیعت کا ادھر اور ادھر اور
ہر وقت ہے چتون تری اے شعبدہ گر اور
اک دم میں مزاج اور ہے اک پل میں نظر اور
ناکارہ و نادان کوئی مجھ سا بھی نہ ہوگا
آیا نہ بہ جز بے ہنری کوئی ہنر اور
دل دے کے لیا رنج و الم وائے ری قسمت
ہیں سمجھے تھے کچھ اور ہوا ہائے مگر اور
جیتا نہ جیے کوئی بھی جاں بر نہ ہو کوئی
دو چار ستم گار ہوں تیرے سے اگر اور
اور اور ہیں آپ آپ ہیں کیا آپ سے نسبت
ہوں لاکھ زمانے میں اگر رشک قمر اور
اے داغؔ مئے عشق سے کیا زہر کو نسبت
ہے اس میں اثر اور وہ رکھتا ہے اثر اور
- کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.