اب دیکھ کے جی گھبراتا ہے ساون کی سہانی راتوں کو
اب دیکھ کے جی گھبراتا ہے ساون کی سہانی راتوں کو
پیا چھوڑ گئے دل توڑ گئے اب آگ لگے برساتوں کو
اے جان محبت جان غزل آؤ تو تمہاری نذر کریں
آنکھوں میں سجائے بیٹھے ہیں ہم پیار بھری سوغاتوں کو
یوں پیار کی قسمیں کھا کھا کر کیوں جھوٹی تسلی دیتے ہو
بس رہنے دو ہم جان گئے سرکار تمہاری باتوں کو
مسلا ہوا آنچل شانوں پر یہ زلف کی لٹ الجھی الجھی
آنکھوں کی خماری کہتی ہے رہتے ہو کہیں تم راتوں کو
زلفوں کو ہوا میں لہرانا ہنس ہنس کے تمہارا بل کھانا
انداز ہیں سب دل لینے کے ہم جان گئے ان باتوں کو
بے درد حسینوں کی خاطر کیوں ہوتے ہو بدنام فناؔ
سفاک ستم گر کیا سمجھیں ہم دل والوں کی باتوں کو
- کتاب : Kulliyat-e-Fana Bulandshahri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.