Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیری چشم کرم کا گر اشارہ ہو تو ایسا ہو

فراز وارثی

تیری چشم کرم کا گر اشارہ ہو تو ایسا ہو

فراز وارثی

MORE BYفراز وارثی

    تیری چشم کرم کا گر اشارہ ہو تو ایسا ہو

    کہے خود بے کسی میری سہارا ہو تو ایسا ہو

    نہ جنبش ہو لبوں پر اور دیوانوں کی بن آئے

    نگاہوں ہی نگاہوں میں اشارہ ہو تو ایسا ہو

    بجز یاد صنم جو سب جلا کر خاک کر ڈالے

    محبت کا مرے دل میں شرارہ ہو تو ایسا ہو

    نہ پھیلے غیر کے آگے کبھی دست طلب میرا

    مرے وارث کرم مجھ پر تمہارا ہو تو ایسا ہو

    ہو ذکر یار باتیں یار کی اور یار کے چرچے

    ہوا ہے رب سے شغل زیست ہمارا ہو تو ایسا ہو

    ہو سر پر دامن وارث لبوں پر کلمۂ طیب

    سفر محشر کو یا رب جب ہمارا ہو تو ایسا ہو

    دیا ہے دل تو دل میں درد ہو اور درد میں لذت

    کرم مجھ پر مری جاں گر تمہارا ہو تو ایسا ہو

    جہاں دیکھوں جدھر دیکھوں سحر دیکھوں یا شب دیکھوں

    تو ہی تو بس نظر آئے نظارہ ہو تو ایسا ہو

    کسی کروٹ کسی پہلو سکون دل نہ پاؤں میں

    تری الفت میں حال دل ہمارا ہو تو ایسا ہو

    جبیں سجدے میں ہو اور سامنے تو ہو نگاہوں میں

    فرازؔ عالم سے جانا جب ہمارا ہو تو ایسا ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے