Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تو اپنے وہم ہستی سے نکل ہستی اسی کی ہے

غوثی شاہ

تو اپنے وہم ہستی سے نکل ہستی اسی کی ہے

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    تو اپنے وہم ہستی سے نکل ہستی اسی کی ہے

    تو اس کے علم کا معلوم بن بستی اسی کی ہے

    وہ ہر ذرہ کا خالق ہے وہ ہر ذرہ کا مالک ہے

    بلندی بھی اسی کی اور یہ پستی اسی کی ہے

    مرا مجھ میں بجز اک وہم ہستی کے نہیں کچھ بھی

    میں اپنی ذات سے خود نیست ہوں ہستی اسی کی ہے

    تو ناقص ہے وہ کامل ہے تو مردہ ہے وہ زندہ ہے

    عدم ہے تو وہی آباد ہے بستی اسی کی ہے

    شراب عشق و عرفاں پی کے ہر دم مست ہوں غوثیؔ

    مجھے مستی جو رہتی ہے تو یہ مستی اسی کی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے