Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا کے پاس کیا ہے ایک ہو ہے

غوثی شاہ

خدا کے پاس کیا ہے ایک ہو ہے

غوثی شاہ

MORE BYغوثی شاہ

    خدا کے پاس کیا ہے ایک ہو ہے

    جو کچھ بھی ہے نبی کے روبرو ہے

    اسی کے جلوے ہیں دونوں جہاں میں

    تجلی یار کی ہی چار سو ہے

    احد کو پردہ احمد میں دیکھا

    خدا کا شکر نکلی آرزو ہے

    نہیں ہوں میں نہیں ہوں میں نہیں ہوں

    مرے مولا ترا جلوہ ہے تو ہے

    نکالے یار کو اب ڈھونڈھ کر ہم

    وہ ہم میں ہے ہمارے روبرو ہے

    محمدؐ پر فدا سو جان سے میں

    یہ میرے یار کے بس ہو بہو ہے

    نہیں غوثیؔ کو ہستی اور انا بھی

    یہ نقشہ یار کا ہے سر ہو ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے