مرے دل میں تم آئے دل کو میرے شاد کر ڈالا
مرے دل میں تم آئے دل کو میرے شاد کر ڈالا
رہو آباد تم تم نے مجھے آباد کر ڈالا
خودی میں مر رہا تھا دور تھا اپنی حقیقت سے
چھڑایا کیا مجھے خود سے مجھے آزاد کر ڈالا
تمہارے ہاتھ مر مٹنا ہے کیا اک زندگانی ہے
ہوا آباد وہ تم نے جسے برباد کر ڈالا
میں کیا تھا ایک صورت جس میں جان و دل نہ تن کچھ بھی
مری صورت میں کیا آئے مجھے آباد کر ڈالا
بڑی بندہ نوازی کی بڑا احسان کیا تم نے
جو بھولے سے بھی ہم بھولے ہوؤں کو یاد کر ڈالا
دیا ایماں اور ایماں لائے تھے ہم جن پر ان کو بھی
ہمیں تو آپ نے آباد ہی آباد کر ڈالا
نظر کیا مل گئی غوثیؔ کو وارفتہ کیا تم نے
میں صدقے آنکھوں آنکھوں ہی میں کیا ارشاد کر ڈالا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.