خبر کیا تھی آنکھوں کو دے کر وہ آنسو مرے دل کی ہر اک خوشی چھین لیں گے
دلچسپ معلومات
موسیٰ آزاد قوال کی آواز میں فلم طوائف بطرز ’’بڑی دیر۔۔۔‘‘ لکھی ہوئی مقبولِ عام قوالی۔
خبر کیا تھی آنکھوں کو دے کر وہ آنسو مرے دل کی ہر اک خوشی چھین لیں گے
محبت جتا کر جدا ہوں گے ایسے کہ مجھ سے مری موت بھی چھین لیں گے
لکھا میں نے خط میں بلا عذر آنا تو قاصد سے فرمائے جا کر یہ کہہ دے
جدا ہو کے چھینی ہے موت ہم نے لیکن وہاں آئے تو زندگی چھین لیں گے
لگا کر وہ مخمور آنکھوں میں کاجل یہ فرمائے رندوں کو دکھلا کے چھاگل
تمہیں ہم پلائیں گے پر شرط ہے یہ کہ تم سے تمہاری خودی چھین لیں گے
جلا کر پتنگوں کو اترا نہ اتنا اے مغرور شمع ذرا ہوش میں آ
کہ باد مخالف کے آزاد جھونکے تری چلبلی روشنی چھین لیں گے
ہنرؔ ان کو لڑنے کو آنے تو دیجے یہی سوچ کر آج بیٹھے ہیں ہم بھی
کریں گے وہ کیا وار ہاتھوں سے ان کے جو ہم بڑھ کے شمشیر ہی چھین لیں گے
- کتاب : Moosa Azad Qawwal, Part 1 (Pg. 7)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.