Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

استادہ ہے ازل سے قادر نشان تیرا

تصدق علی اسد

استادہ ہے ازل سے قادر نشان تیرا

تصدق علی اسد

MORE BYتصدق علی اسد

    دلچسپ معلومات

    یہ غزل خانقاہ امجدیہ، سیوان اور دیگر ذیلی خانقاہوں میں رسمِ نشاں کے وقت قوالوں کے ذریعہ پڑھا جاتا ہے۔

    استادہ ہے ازل سے قادر نشان تیرا

    اور تا ابد رہے گا ظاہر نشان تیرا

    جو با نشاں بنے تھے ان کے نشاں ہیں پیچھے

    آگے کھڑا ہے سب سے بڑھ کر نشان تیرا

    جویاں ہیں جو نشاں کے ان کو نشاں بتا دے

    رکھتا ہے ان کو ہر دم مضطر نشان تیرا

    ہے تیری احدیت پر ہم کو یقین کامل

    اک دن ضرور ہوگا گھر گھر نشان تیرا

    ہے احدیت نمایاں اس کے الف سے بے شک

    دیتا تری خبر ہے مخبر نشان تیرا

    پھر کیا غرض اسدؔ کو دیر و حرم سے شاہا

    جب ہے وجود اس کا برتر نشان تیرا

    مأخذ :
    • کتاب : Rooh-e-Sama, Part 2 (Pg. 12)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے