Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جمال انساں کی آڑ میں خود وہ اپنی جانب بلا رہے ہیں

تصدق علی اسد

جمال انساں کی آڑ میں خود وہ اپنی جانب بلا رہے ہیں

تصدق علی اسد

MORE BYتصدق علی اسد

    جمال انساں کی آڑ میں خود وہ اپنی جانب بلا رہے ہیں

    دکھا دکھا کے وہ اپنی چھلبل دلوں کو سب کے لبھا رہے ہیں

    نماز کیسے پڑھوں میں زاہد یہاں تو فرصت نہیں ہے دم کی

    سبق محبت کا اپنی ہر دم وہ بیٹھے دل میں پڑھا رہے ہیں

    محل فنا میں جو جا کے دیکھا نظر یہ آیا ہمیں تماشا

    ہزاروں مردوں کو وہ اٹھا کر بقا کا جامہ پہنا رہے ہیں

    بنے وہ بیٹھے ہیں آج ساقی لیے ہیں ہاتھوں میں شیشۂ مے

    اگر ہے خواہش تو جلد دوڑو فنا کا ساغر پلا رہے ہیں

    ہوئے ہیں ہم سے وہ ایسے بے رخ نہیں لگاتے ہیں کان اس پر

    ہم اپنا قصۂ غم و الم کا ہمیشہ ان کو سنا رہے ہیں

    ہزاروں فتنے اٹھائیں گے وہ بپا قیامت کریں گے بے شک

    رسیلی آنکھوں سے چپکے چپکے نیا وہ جادو جگا رہے ہیں

    یقین کامل ہے آخرت میں انہیں کو قرب وصال ہوگا

    اسدؔ جو دنیا میں اپنی ہستی وجود حق میں مٹا رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Rooh-e-Sama, Part 2 (Pg. 238)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے