کوئی مزہ مزہ نہیں کوئی خوشی خوشی نہیں
کوئی مزہ مزہ نہیں کوئی خوشی خوشی نہیں
تیرے بغیر زندگی موت ہے زندگی نہیں
حال میں اپنے مست ہوں غیر کا ہوش ہی نہیں
رہتا ہوں میں جہاں میں یوں جیسے یہاں کوئی نہیں
مجھ میں سبھی ہنر سہی تاب تو ضبط کی نہیں
شرط وفا وہاں یہی اور یہاں یہی نہیں
دل کی لگی ہے عاشقو یہ کوئی دل لگی نہیں
ہنس نہ سکو گے گو ہنسو عشق ہے یہ ہنسی نہیں
بیٹھا ہوں میں جھکائے سر نیچی کیے ہوئے نظر
بزم میں سب سہی مگر وہ جو نہیں کوئی نہیں
ہوش نہ جانے تھا کدھر سوچا تو اب ہوئی خبر
باتیں ہزار کیں مگر دل میں تھی کہی نہیں
رہتا ہوں بے لب و دہن روز و شب ان سے ہم سخن
جان سخن ہے اے حسنؔ یہ مری خامشی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.