Font by Mehr Nastaliq Web

مداح ہوں جناب رسالت پناہ کا

غلام امام شہید

مداح ہوں جناب رسالت پناہ کا

غلام امام شہید

MORE BYغلام امام شہید

    مداح ہوں جناب رسالت پناہ کا

    عرش بریں پہ گوشہ ہے میری کلاہ کا

    محفل میں میری نغمہ سرائی سے شور ہے

    ہر سمت آہ آہ کا اور واہ واہ کا

    زیبا ہے فخر و ناز مجھے جس قدر کروں

    دیکھوں تو مدح خواں ہوں میں کس بادشاہ کا

    دریائے فیض و جود ہے وہ جس کے سامنے

    تنکے سے کم ہے کوہ بھی گر ہو گناہ کا

    اس جایا عذر خواہی ہماری کرے گا وہ

    جس جا پہ زہرہ آب ہو ہر عذر خواہ کا

    پیغمبروں کو فخر ہوا اس کی ذات سے

    سردار ہی سے بڑھتا ہے رتبہ سپاہ کا

    سرسبز کیا ہوں اس رخ زیبا کے رو بہ رو

    منہ کیا ہے شمع بزم کا یا مہر و ماہ کا

    شبنم کی کیا مجال جو گل گشت کر سکے

    جس گلستاں میں پاؤں نہ ٹھہرے نگاہ کا

    عاشق کے دل سے آہ نکلتی ہے اس لیے

    اس کے سوا مقام نہیں دل میں آہ کا

    کالک تو میرے منہ کی چھٹے اب کسی طرح

    ہووے گزر مدینے میں مجھ رو سیاہ کا

    در پیش ہے عدم کا سفر سب کو دوستو

    جو نعت کا کلام ہے توشہ ہے راہ کا

    پیغمبروں کا شاہد عادل ہے وہ شہیدؔ

    کیا مرتبہ ہے نام خدا اس گواہ کا

    مأخذ :
    • کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 31)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے