Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حسن کی خوابیدہ محفل کو جگا دیتا ہوں میں

ماہر القادری

حسن کی خوابیدہ محفل کو جگا دیتا ہوں میں

ماہر القادری

MORE BYماہر القادری

    حسن کی خوابیدہ محفل کو جگا دیتا ہوں میں

    کس بلندی سے خدا جانے صدا دیتا ہوں میں

    درد دل کا نام سن کر مسکرا دیتا ہوں میں

    اپنی بربادی کا افسانہ سنا دیتا ہوں میں

    ماسوا کے ہر تصور کو مٹا دیتا ہوں میں

    آرزو کو خاک میں خود ہی ملا دیتا ہوں میں

    اللہ اللہ میرے دست شوق کی گستاخیاں

    ان کی بزم کے پردے اٹھا دیتا ہوں میں

    کیا خبر دزدیدہ نظروں سے وہ کیا فرما گئے

    روز ایک امید کی محفل سجا دیتا ہوں میں

    مبتلائے کشمکش ہے کب سے قلب ناتواں

    ایک چنگاری کو مدت سے ہوا دیتا ہوں میں

    رحم کھاتی ہیں خدائی پر مری مایوسیاں

    ولولے اٹھنے نہیں پاتے دبا دیتا ہوں میں

    میں بھی قائم ہوں اپنی وضع پر تیرے لئے

    اب بھی تیری راہ میں آنکھیں بچھا دیتا ہوں میں

    اس ترے روشن تبسم کا فسانہ چھیڑ کر

    محفلوں میں حسن کی شمع جلا دیتا ہوں میں

    جب کبھی ہوتا ہے دل آمادۂ اظہار غم

    سننے والوں کے کلیجوں کو ہلا دیتا ہوں میں

    کیا غرض مجھ کو کسی سے مجھ کو تو مطلوب ہے

    راہ الفت سے حرم کو بھی ہٹا دیتا ہوں میں

    چاہتا ہوں دیکھنا جب زہد کی محفل کا رنگ

    خود کو عصیاں کی بلندی سے گرا دیتا ہوں میں

    میرے ذوق سرفروشی کو خدا پورا کرے

    نام سے کر تیغ کا گردن جھکا دیتا ہوں میں

    اب میں ان کے جور کا شکوہ بھی کر سکتا نہیں

    وہ یہ کہتے ہیں تجھے داد وفا دیتا ہوں میں

    اور کچھ مصروف نہیں ماہرؔ مرے اشعار کا

    درد سے لبریز اک نغمہ سنا دیتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے