میں دنگ ہوں اپنے میں حیرت اسے کہتے ہیں
میں دنگ ہوں اپنے میں حیرت اسے کہتے ہیں
پاتا ہوں جہاں خود میں وحدت اسے کہتے ہیں
کر جمع تو تنزیہہ و تشبیہ کو اے صوفی
بتلاؤں میں پھر تجھ کو حجت اسے کہتے ہیں
میں دونوں جہاں میں ہوں ہیں دونوں جہاں مجھ میں
وحدت اسے کہتے ہیں کثرت اسے کہتے ہیں
ہے عین نہ خود ظاہر ہے غیر نہ خود قایم
ہم اس کو سمجھتے ہیں حکمت اسے کہتے ہیں
ہیں جمع میں ہم اور پھر ہیں جمع سے خالی ہم
جلوت اسے کہتے ہیں خلوت اسے کہتے ہیں
قطرہ کہیں دریا ہے دریا کہیں قطرہ ہے
جو راز سمجھتے ہیں قدرت اسے کہتے ہیں
مدہوشی میں لا کی ہم غوثیؔ بہت اچھے تھے
کیا بندہ بنایا ہے الفت اسے کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.