Font by Mehr Nastaliq Web

دلا غافل نہ ہو ایک دم کہ دنیا چھوڑ جانا ہے

مولانا غلام رسول

دلا غافل نہ ہو ایک دم کہ دنیا چھوڑ جانا ہے

مولانا غلام رسول

MORE BYمولانا غلام رسول

    دلچسپ معلومات

    مندرجہ بالا کلام پنجاب کے جید عالم مولانا غلام رسول قلعہ میہان سنگھ ضلع گوجرانوالہ کا لکھا ہوا ہے، اس کلام میں انہوں نے فکرِ آخرت اور عشقِ رسول ﷺ کے حوالے سے بڑے درد مندانہ اور اثر انگیز اشعار تحریر کیے ہیں۔

    دلا غافل نہ ہو ایک دم کہ دنیا چھوڑ جانا ہے

    بغیچے چھوڑ کے خالی زمیں اندر سمانا ہے

    تیرا نازک بدن بھائی جو لیٹے سیج پھولوں پر

    ہووے گا ایک دن مردار کرمانے یہ کھانا ہے

    اجل کے روز کو کر یاد کر سامان چلنے کا

    زمیں کے فرش پر سونا اینٹوں کا سرہانہ ہے

    نہ بیلی ہو سکے بھائی نہ بیٹا باپ تے مائی

    کیا پھرتا ہے سودائی عمل نے کام آنا ہے

    جہاں کے شغل میں شاغل خدا کی یاد سے غافل

    کریں دنیا جاؤ یہ دعویٰ میرا دائم ٹھکانا ہے

    غلط فہمید ہے تیری نہیں آرام اس پل میں

    مسافر بے وطن ہے تو کہاں تیرا ٹھکانا ہے

    فرشتہ روز کرتا ہے منادی چار کھونٹوں پر

    محلاں اونچیاں والے تیرا گوریں ٹھکانا ہے

    کہاں وہ ماں کنعانی کہاں تخت سلیمان

    گیے سب چھوڑ یہ فانی اگر نادان و دانا ہے

    عزیزؔ یاد کر وہ دن جو ملک الموت آوے گا

    نہ جاوے ساتھ تیرے کو اکیلا تیں نے جانا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے