دنیا میں کس کو ہے بقا آخر فنا آخر فنا
دنیا میں کس کو ہے بقا آخر فنا آخر فنا
سن لے ذرہ مردِ خدا آخر فنا آخر فنا
دولت پہ مت کر تو گماں رہ جائے گی ساری یہاں
قارون بھی تو کہتا گیا آخر فنا آخر فنا
حور و پری جن و بشر دنیا کے سارے جانور
کہتے ہیں سب یہ برملا آخر فنا آخر فنا
دکھلا کے نیا بانکیں کمل کو کر کے زیب تن
سب کہہ گئی شاہ و گدا آخر فنا آخر فنا
اس حُسن پر گر گمان دو روز کا ہے مہمان
یوسف نے مرتے دم کہا آخر فنا آخر فنا
شاہِ سکندر نے ولا جب موت کا چکھا مزا
دنیا سے یہ کہتا گیا آخر فنا آخر فنا
ہے موت تیری تاک میں مل جائے گا تو خاک میں
قرآن میں ہے یہ لکھا آخر فنا آخر فنا
کر لے جو کرنا ہے تجھے آخر کو مرنا ہے تجھے
سچ ہے بزرگوں نے کہا آخر فنا آخر فنا
کہنا ولیؔ کا مان لے مرنے کی دل میں ٹھان لے
کر لے جو کرنا ہے بھلا آخر فنا آخر فنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.