Font by Mehr Nastaliq Web

نگاہ لطف کے امیدوار ہم بھی ہیں

حسن رضا بریلوی

نگاہ لطف کے امیدوار ہم بھی ہیں

حسن رضا بریلوی

MORE BYحسن رضا بریلوی

    نگاہ لطف کے امیدوار ہم بھی ہیں

    لئے ہوئے یہ دل بیقرار ہم بھی ہیں

    ہمارے دست تمنا کی لاج بھی رکھنا

    ترے فقیروں میں اے شہر یار ہم بھی ہیں

    ادھر کبھی تو سن اقدس کے دو قدم جلوے

    تمہاری راہ میں مشت غبار ہم بھی ہیں

    جو سر پہ رکھنے کو مل جائے نعل پاک رسول

    تو پھر کہیں گے کہ ہاں تاجدار ہم بھی ہیں

    یہ کس شہنشہ والا کا صدقہ بٹتا ہے

    کہ خسرؤں میں پڑی ہے پکار ہم بھی ہیں

    تمہاری ایک نگاہ کرم میں سب کچھ ہے

    پڑے ہوئے تو سر رہ گزار ہم بھی ہیں

    حسنؔ ہے جن کی سخاوت کی دھوم عالم میں

    انہیں کے تم بھی ہو اک ریزہ خوار ہم بھی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 115)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے