Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بخت خفتہ کو جگا لوں تو چلے جائیے گا

نثار اکبرآبادی

بخت خفتہ کو جگا لوں تو چلے جائیے گا

نثار اکبرآبادی

MORE BYنثار اکبرآبادی

    بخت خفتہ کو جگا لوں تو چلے جائیے گا

    اپنی بگڑی کو بنا لوں تو چلے جائیے گا

    ایک نظر دیکھنے کی اور بھی اک حسرت ہے

    میں ذرا ہوش میں آ لوں تو چلے جائیے گا

    آپ کے بعد یہ دل زندگی کر دے گا حرام

    پہلے میں جان سے جا لوں تو چلے جائیے گا

    دل میں اب رہنے کی حامی نہیں بھرتا کوئی

    نا مرادی کو بلا لوں تو چلے جائیے گا

    خواہش و آرزو حسرت و ارمان و امید

    خاک میں سب کو ملا لوں تو چلے جائیے گا

    طفل دل نازوں کا پالا ہے مچل جائے گا

    اس سے کچھ بات بنا لوں تو چلے جائیے گا

    کون ایسا ہے ملے گا جو دل ویراں میں

    آگ اس گھر کو لگا لوں تو چلے جائیے گا

    آپ کے شربت دیدار کا پیاسا ہے یہ دل

    تشنگی اس کی بجھا لوں تو چلے جائیے گا

    صورت ہستی موہوم نثارؔ خستہ

    آپ کے آگے مٹا لوں تو چلے جائے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے