بڑے بول بڑے نوالے
دلچسپ معلومات
آواز : زاہد نازاں قوال۔ نصیحت نامہ
خدا گواہ تکبر سے جس کو پیار ہوا
سمجھ لو بس وہی انساں ذلیل و خوار ہوا
بڑے بول بڑے نوالے
حلق میں اک دن پھنسنے والے
کیسی کیسی ہستیوں نے اس جہاں میں آن کے
خوب نقارے بجائے اپنی اپنی شان کے
کوئی اتراتا تھا اپنی شہرت و جاگیر پر
تھا کسی کو فخر اپنی دولت و توقیر پر
ظلم ڈھانے میں کوئی بے انتہا مقبول تھا
کوئی شغل مے کشی میں رات دن مشغول تھا
کر رہا تھا کوئی اپنی قوت بازو پہ ناز
چند روزہ زندگی سے تھا کوئی بے نیاز
موت لگا گئی منہ پر تالے
بڑے بول اور بڑے نوالے
بات از راہ کرم پرواز کی سن لیجئے
زندگی میں کام آئے گی اسے چن لیجئے
چھوٹا منہ باتیں بڑی ہرگز نہ کرنا چاہیے
لازم ہے ہر بات کی تہہ میں اترنا چاہیے
ذہن سے انسان کے جب باہر نکل جاتی ہے بات
در حقیقت زیست کا نقشہ بدل جاتی ہے بات
آدمی کو چاہیے کہ بولنے سے پیشتر
غور سے جملوں کو تولے تولنے سے پیشتر
سوچے سمجھے دیکھے بھالے
بڑے بول اور بڑے نوالے
- کتاب : Zahid Nazan Qawwal, Part 1 (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.