Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو اس جہان خراب میں دل بتوں سے اپنا لگا چکے ہیں

قاضی امراو علی جمالی

جو اس جہان خراب میں دل بتوں سے اپنا لگا چکے ہیں

قاضی امراو علی جمالی

MORE BYقاضی امراو علی جمالی

    جو اس جہان خراب میں دل بتوں سے اپنا لگا چکے ہیں

    ڈریں گے نار جحیم سے کیا کہ جان و تن سب جلا چکے ہیں

    ڈرے گنہ سے بلا ہماری ازل کے دن سے جناب باری

    ہمارے آقائے نامور کو شفیع محشر بنا چکے ہیں

    تجھی کو ہے پاس بیکسوں کا تجھی کو ہے شرم مفلسوں کی

    کہ نقد مانوس و ننگ اپنا تری ہی رہ میں لٹا چکے ہیں

    زمین و کوہ و ملک بھی مل کر اگر اٹھائیں نہ اٹھ سکے گا

    جو بار الفت کا اس حسیں کی ہم اپنے سر پر اٹھا چکے ہیں

    کوئی کسی در پہ سر جھکائے جو چاہے دیر و حرم کو جائے

    خلیل تیری گلی کو ہم تو بس اپنا کعبہ بنا چکے ہیں

    بری بلا ہے غم محبت خدا را اس آسیب سے بچائے

    ہزاروں ہشیار لاکھوں سیانے اسی مرض میں تو جا چکے ہیں

    خدا کے فضل و کرم سے تیرا ہوا نہ اب تک تو بال بیکا

    جمالیؔ تیرے حسود کیا کیا نہ تجھ پہ طوفاں اٹھا چکے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے