Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کسی سے بھی غم دل کا مداوا ہو نہیں سکتا

راز عارفی

کسی سے بھی غم دل کا مداوا ہو نہیں سکتا

راز عارفی

کسی سے بھی غم دل کا مداوا ہو نہیں سکتا

جو تم چاہو تو پھر اے مہرباں کیا ہو نہیں سکتا

زمانے بھر کا ہو کر تم سے ہو نسبت یہ ممکن ہے

تمہارا ہو کے پھر کوئی کسی کا ہو نہیں سکتا

ازل میں میں نے دیکھا ہے تمہارے حسن رنگیں کو

کسی صورت مری آنکھوں کو دھوکا ہو نہیں سکتا

حقیقت کیا ہے دنیا کی وہ چاہیں دین بھی دے دیں

سخی کے در سے خالی لوٹ جانا ہو نہیں سکتا

برا ہوں جس قدر اے رازؔ یہ میں جانتا خود ہوں

مگر ان کو مرا مٹنا گوارا ہو نہیں سکتا

مأخذ :
  • کتاب : Kalaam-e-Manzoor Aarfi (Pg. 129)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے