پروردۂ طوفاں ہو کر ہم طوفان سے کنارا کیا کرتے
پروردۂ طوفاں ہو کر ہم طوفان سے کنارا کیا کرتے
ساحل کی تمنا کیوں کرتے کشتی کا سہارا کیا کرتے
مائل بہ کرم ہیں وہ پیہم ہم اس کو گوارا کیا کرتے
آسودئے آفت دنیا میں عشرت کا سہارا کیا کرتے
چھوٹے ہیں قفس سے ہم اس سے پرداز کی طاقت ہی نہ رہی
گلشن میں پہنچنا مشکل ہے گلشن کا نظارا کیا کرتے
جلتا ہوا گلشن دیکھتے ہی منہ پھیر لیا ہم نے اپنا
پھولوں کو تڑپ کر جلنے کو بتلاؤ گوارا کیا کرتے
گلچیں کے ستم سے اے فخریؔ آگاہ کریں کیسے گل کو
نظروں سے اشارہ مشکل ہے ہاتھوں سے اشارا کیا کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.