Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا بن کر خدائی کو بھی وہ برباد کرتے ہیں

نا معلوم

خدا بن کر خدائی کو بھی وہ برباد کرتے ہیں

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    خدا بن کر خدائی کو بھی وہ برباد کرتے ہیں

    ستم ایجاد ہیں یہ بت ستم ایجاد کرتے ہیں

    تمہارے چاہنے والے شب غم یاد کرتے ہیں

    کبھی شیوہ کبھی نالے کبھی فریاد کرتے ہیں

    خیال غیر میں جانے کا شکوہ کیوں نہ ہو مجھ کو

    مرے دل میں جو رہتے ہیں مجھے برباد کرتے ہیں

    مری نظروں میں پھرتے ہیں مرے دل میں سماتے ہیں

    مجھے آباد کرتے ہیں مجھے برباد کرتے ہیں

    دھڑکنا دل کا تحریک فغاں سے ضبط میں مجھ کو

    سمجھتا ہوں کہ حضرت پھر وہی ارشاد کرتے ہیں

    تجاہل ہو کہ شوخی ہو تغافل ہو نہیں سکتا

    مجھی کو پوچھتے ہیں وہ مجھی کو یاد کرتے ہیں

    جناب عشق خود تو خانہ برباد کے باعث ہیں

    عطا مجھ کو خطاب خانما برباد کرتے ہیں

    مری تربت اور دامن بچائے ناز سے چلنا

    مجھے وہ خاک سمجھے جو یوں برباد کرتے ہیں

    ستارے جھلملا جائیں گے منہ فق چاند سا ہو گا

    قمرؔ نا حق عیاں داغ نا شاد کرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے