ہم قد یار کو سرو چمنی کہتے ہیں
زلف دل دار کو مشک ختنی کہتے ہیں
وصف ان کے دردنداں کا کروں کیا تحریر
جو مبصر ہیں وہ ہیرے کی کنی کہتے ہیں
نوک مژگاں کی دکھا کر وہ ستم گر بولا
نیزہ بازو اسے برچھی کی انی کہتے ہیں
رگ گل کرتی ہے اس جسم پہ کار نشتر
دیکھ اے دل اسے نازک بدنی کہتے ہیں
باتوں باتوں میں لیا چھین ہمارے دل کو
انہیں چالوں کو تو سب راہ زنی کہتے ہیں
موت بھی آئے تو کوچے میں انہیں کے آئے
دو جہاں میں جنہیں مکی مدنی کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.