نقاب رخ سے اٹھا لو کہ عید آئی ہے
ہمیں گلے سے لگا لو کہ عید آئی ہے
نظر نظر سے ملا لو کہ عید آئی ہے
اسی کا جشن منا لو کہ عید آئی ہے
ہماری بات نہ ٹالو کہ عید آئی ہے
ہمیں گلے سے لگا لو کہ عید آئی ہے
خوشی میں عید کہ اتنا کرم تو فرماؤ
گلے سے چاہنے والوں کے آکے لگ جاؤ
عید ملنے کے بہانے تو پاس آ جاؤ
سہارا پیار کا دے دو ہمیں نہ تڑپاؤ
ہم عاشقوں کی دعا لو کہ عید آئی ہے
کبھی تو بات کرو سامنے آ کر دلبر
ہمیں دکھا دو چہرۂ انور دلبر
عید کے روز کو ملنا بھی ہے بہتر
بھلا کے سارے گلے آج تو ہم پر دلبر
نگاہ لطف کی ڈالو کہ عید آئی ہے
عید کا دن تو بڑا لا جواب ہوتا ہے
سرور دل کو عجب دستیاب ہوتا ہے
ہر ایک چہرہ شگفتہ گلاب ہوتا ہے
عید ملنے سے تو حاصل ثواب ہوتا ہے
ثواب تم بھی کما لو کہ عید آئی ہے
خوشی سے لوگ ہوئے جا رہے ہیں دیوانے
بھلا دیے ہیں عداوت کے سارے افسانے
خلوص و پیار کے چھلکے ہوئے ہیں پیمانے
خدا را چھوڑ دو ہارون ہر ستم ڈھانے
قریب اپنے بلا لو کہ عید آئی ہے
وہ دل ہی کیا تیرے ملنے کی جو دعا نہ کرے
میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے
ہمیں گلے سے لگا لو کہ عید آئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.