یار اغیار میں نظر آیا
یار اغیار میں نظر آیا
گل ہمیں خار میں نظر آیا
جس کو واعظ چھپائے پھرتے تھے
مجھ کو بازار میں نظر آیا
غور جب میں نے کی تو اک رشتہ
سبحہ و زنار میں نظر آیا
بے تکلف جو چڑھ گیا منصور
کیا اسے دار میں نظر آیا
جان دی بلبلوں نے جب گل پر
تب وہ گل زار میں نظر آیا
پا برہنہ جو ہو گئے موسیٰ
کیا انہیں نار میں نظر آیا
ڈھونڈھا جس کو جہاں میں وہ نہ ملا
وہ دل زار میں نظر آیا
اس صفائی پے جان دیتے ہیں
منہ جو تلوار میں نظر آیا
جلوۂ حق غلام کو علویؔ
اپنے سردار میں نظر آیا
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 322)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.