مکتوب نمبر ۶
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مخزنِ اسرار یزدانی، معدنِ فیوضات سبحانی، میرے بھائی خواجہ قطب الدین دہلوی! اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے۔
ایک روز میرے شیخ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے نفی و اثبات کے کلمے کی بابت کیا ہی اچھا فرمایا کہ نفی اپنے آپ کو نہ دیکھنا اور اثبات اللہ تعالیٰ جل جلالہ کو دیکھنا ہے، کیونکہ خود بین خدا بین نہیں ہوسکتا، پس نفی کرنے والا ہونا چاہیے، ورنہ نفی کا کچھ فائدہ نہیں، اگر یہ خیال کریں کہ ہستی صرف اللہ تعالیٰ کی ہستی ہے تو مطلب حاصل ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ کلمہ شہادت، نماز، روزہ وغیرہ کی صورت بھی ہے اور حقیقت بھی ان کے حقائق کو چھوڑ کو صرف ظاہری صورتوں پر قناعت کر لینا فضول ہے، وہ شخص بڑا ہی احمق ہے جو ان کے حقائق تک نہیں پہنچتا پھر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ تھا اور ہمیشہ رہے گا، سالک ابتدا میں نابینا ہوتا ہے، جب حق تعالیٰ کی طرف سے اسے بینائی حاصل ہوجاتی ہے تو پھر اس سے دیکھتا اور سنتا ہے اپنے آپ کو فراموش کردیتا ہے جب ایسی حالت ہوجائے تو واصل اور ہمیشہ کے لیے زندہ ہوجاتا ہے۔ زیادہ والسلام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.