دامن_مصطفیٰ تھام لو عاصیو
دامن مصطفیٰ تھام لو عاصیو
آئیں گی رحمتیں جوش پر آج بھی
لوٹ سکتے ہو گر لوٹ لو بے خطر
ان کا جاری ہے فیض نظر آج بھی
چودہ سو سال پہلے جو اٹھی نظر
چاند دو ہو گیا ایک پل میں مگر
عظمت مصطفیٰ کی ارے بے خبر
دے رہا ہے شہادت قمر آج بھی
دے رہی ہیں مدینے کی گلیاں صدا
اب بھی جوبن پہ ہے گلشن مصطفیٰ
جس جگہ سے ہیں گزرے حبیب خدا
مہک دیتی ہے وہ رہگزر آج بھی
اپنے اللہ سے آقا کا در مانگ لو
اپنے آقا سے اللہ کا گھر مانگ لو
ان سے رحمت بھری اک نظر مانگ لو
ہوگی تاریکیوں میں فجر آج بھی
جو جھکے ان کے در ایسا سر مانگ لو
بے خبر ہو تو ان کی خبر مانگ لو
یاد سرکار میں چشم تر مانگ لو
زندگی خوب ہوگی بسر آج بھی
نعت سرمایۂ زندگی بن گئی
ذکر ان کا میری بندگی بن گئی
مردہ دل کے لئے تازگی بن گئی
نام سرکار میں ہے اثر آج بھی
ہر گھڑی نام لے اپنی سرکار کا
تو نیازیؔ مدینے کے غم خوار کا
بن جا سائل محمد کے دربار کا
پھر یہ تیرے ہیں شام و سحر آج بھی
- کتاب : کلیات نیازی (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.