من ناچت ہے، من گاوت ہے، تورا جنم دیوس جب آوت ہے
من ناچت ہے، من گاوت ہے، تورا جنم دیوس جب آوت ہے
تورے نام کی بنسی سن سن کر مورے من کا کنول کھل جاوت ہے
جب کوئی کوئلیا اموا پر توری پریم کویتا گاوت ہے
تورے پریم کا میٹھا میٹھا رس من آنگن میں برساوت ہے
توری بنسی باجت ہے من میں، تورے گیت ہیں گلین گلین میں
ہر تان اگنی بن جاوت ہے، مورا تن من سب جل جاوت ہے
وہ ہمرے کاج بنانے کو، وہ ہمرے بھاگ جگانے کو
آکاش سے دھرتی، دھرتی سے آکاش پہ جاوت آوت ہے
وہ مدھ بھرے نین، وہ چندر بدن، سنسار بناجن کے کارن
اس نور مکٹ کے درشن سے سورج کی کرن شرماوت ہے
بانٹے ہر دکھیارے کا دکھ، جو نام ہے دکھیا من کا سکھ
پگ راکھے وہ جس دھرتی پر ماٹی سونا بن جاوت ہے
جو لاج گیے کی لاج رکھے، منگتوں کے سر پر تاج رکھے
وہی گیان دھیان ادیبؔ مورا، وہی مورا دھرم کہلاوت ہے
- کتاب : ماہنامہ جام عرفان، ہری پور (Pg. 17)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.