جلوہ_گر پھر سے اگر نور_پیمبر ہو جائے
جلوہ گر پھر سے اگر نور پیمبر ہو جائے
رونما پھر تو وہی صورت حیدر ہو جائے
گر ادا نطق سے مدح شہ صفدر ہو جائے
وہ بھی من جملۂ اوصاف پیمبر ہو جائے
جس کو حاصل ہے جبیں سائی درگاہ نجف
قابل رشک نہ کیوں اس کا مقدر ہو جائے
اللہ اللہ صبا لائی وہ پیغام طرب
جس سے تازہ چمن دین پیمبر ہو جائے
مرحبا صل علیٰ اے چمن آرائے حیات
کفر ایماں سے ترے دین کا جوہر ہو جائے
ظلمت کفر مٹانے کو جہاں سے یارب
پھر وہی جلوہ نما صورت حیدر ہو جائے
شب معراج کے لہجے میں جو تو بات کرے
سننے والا تری آواز کا ششدر ہو جائے
اس کے عرفان حقیقت کی نہ منزل پوچھو
جس کا ہر ایک نفس نفس پیمبر ہو جائے
مدعی تن کے کہیں آئے اگر حسن تمام
مرکز اہل نظر جلوۂ حیدر ہو جائے
کچھ تو بخشش کا وسیلہ سر محشر ہو جائے
اور ایک مطلع مدح شہ صفدر ہو جائے
یا علی آپ کے اسمائے مبارک کی قسم
نام لیتے ہی سکوں دل کو میسر ہو جائے
دیکھ لے جو تری مستی بھری آنکھوں کا سرور
کیوں نہ وہ بے خبر بادہ ساغر ہو جائے
شربت دید کا طالب ہے ازل سے اخترؔ
اس طرف بھی کرم اے ساقیٔ کوثر ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.