اوروں سے جدا بیمار شۂ_ابرار کی حالت ہوتی ہے
اوروں سے جدا بیمار شۂ ابرار کی حالت ہوتی ہے
آرام میں کلفت ہوتی ہے تکلیف میں راحت ہوتی ہے
اس باب حریم ناز پہ جب مشتاق نگاہیں پھرتی ہیں
ہر صبح کرم فرماتے ہیں ہر شام عنایت ہوتی ہے
ہم اہل متاع شوق کے گھر کیا چیز نہیں اے اہل خرد
انوار کی نعمت ہوتی ہے دیدار کی جنت ہوتی ہے
جذبات کی طوفاں خیزی بھی فرقت کے گھنیرے بادل بھی
آنکھوں کی سنہری رم جھم میں برسات کی رنگت ہوتی ہے
جویان رخ محبوب رکو وا اپنی ذرا آنکھیں کر لو
واللیل و ضحیٰ کے جلووں سے آراستہ جنت ہوتی ہے
اے امت حق کے فرزندو اے شرع نبی کے متوالو
بے راہروی سنت سے مجروح عقیدت ہوتی ہے
جب بزم عقیدت کی شاں میں محبوب کا نام آ جاتا ہے
اے صل علیٰ ہر دل میں عجب پر کیف مسرت ہوتی ہے
جذبات کی رنگ آمیزی میں احساس کے پھول نکھرتے ہیں
جب شوق جواں ہو جاتا ہے کچھ اور طبیعت ہوتی ہے
ہو شرح احد مطلوب اگر تشریح محمدؐ پڑھ جاؤ
ان چار مشرح حرفوں سے تشریح حقیقت ہوتی ہے
آئینہ حسن تصور میں تشریف جو وہ لے آتے ہیں
ممنون عقیدت ہوتی ہے مشکور محبت ہوتی ہے
وہ نور کہ روز صبح ازل چمکا تھا سر عرش اعظم
اس نور کی روشن کرنوں سے کونین کی زینت ہوتی ہے
اے شوق کے دامن پھیل ذرا کچھ اور وسیع کچھ اور وسیع
جب ذوق طلب بڑھ جاتا ہے پھر تیری ضرورت ہوتی ہے
کچھ نذر عقیدت کے موتی دامن میں سجا لایا ہوں صفیؔ
کچھ ان کی توجہ چاہوں گا کچھ اپنی بھی ہمت ہوتی ہے
- کتاب : Kilk-e-Midhat (Pg. 30)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.