گنہگاران_امت جب بروئے_کبریا آئے
گنہگاران امت جب بروئے کبریا آئے
شفاعت کے لئے تب شافع روز جزا آئے
نہ کوئی رہنما آئے نہ کوئی پیشوا آئے
ہمیں جب بخشوانے کو محمدؐ مصطفیٰؐ آئے
فرشتوں نے کہا ہٹ جاؤ محبوب خدا آئے
کیا برتاؤ کیسا فاطمہ زہرہ کی جانی سے
کہ تر کرنے نہ پائے حلق اصغر شاہ پانی سے
بہت پہنچی اذیت شہ کو اکبر کی جوانی سے
چلا جب تشنۂ دیدار کوئی دار فانی سے
بجھانے پیاس کی شدت شہید کربلا آئے
تو دے باقرؔ کے دل میں بھی محبت کملی والے کی
دکھا دے یا خدا شان رسالت کملی والے کی
مجھے درکار ہے اتنی عنایت کملی والے کی
سما جائے مری آنکھوں میں صورت کملی والے کی
مرے ہر سانس سے بس یا محمدؐ کی صدا آئے
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 144)
- Author : Meraj Ahmed Nizami
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.