نقاب رخ سے ذرا اٹھانا اے جان_جاناں کملیا والے
نقاب رخ سے ذرا اٹھانا اے جان جاناں کملیا والے
وہ چاند سی صورت دکھانا اے جان جاناں کملیا والے
تو جلوہ نور خدا سراسر نہیں ہے تیرا کوئی بھی ہمسر
تو سارے عالم سے ہے یگانہ اے جان جاناں کملیا والے
سمایا آنکھوں میں ہے تو پیارے زباں پہ صل علیٰ کے نعرے
ہے دل پہ الفت کیا ٹھکانا اے جان جاناں کملیا والے
پلایا ایسا شراب ساقی رہا نہ کچھ دل میں غیر باقی
بنایا دلبر نے دل میں خانہ اے جان جاناں کملیا والے
بھنور میں حیرت کے کشتی میری طوفان غم کی چلی اندھیری
آ کشتیٔ باناں مجھے بچانا اے جان جاناں کملیا والے
کھڑا ہوں در پہ میں تیرے آکر یہ عرض کرتا ہوں سر جھکا کر
کبھی تو آنا گلے لگانا اے جان جاناں کملیا والے
توئی ہے حافظؔ توئی ہے ناصر توئی ہے دلبر توئی ہے رہبر
توئی ہے محشر کو بخشوانا اے جان جاناں کملیا والے
- کتاب : گلدستۂ مقبول
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.