ہم نے وصف_گوہر_عرفاں کو جب لکھنا کیا
ہم نے وصف گوہر عرفاں کو جب لکھنا کیا
موج سے مسطر کشیدہ صفحۂ دریا کیا
ہو گیا احمدؐ ہی اپنی میم مظہر سے احد
اس میں کچھ پردا نہیں ہے نام کا پردا کیا
عین علم حق نظر آیا اسے عین علی
صورت آئینہ جس نے چشم دل کو وا کیا
دست قدرت ہے مری نظروں میں ذات پنجتن
بے سبب اللہ نے ان کو نہیں یکجا کیا
شش جہت کی کس سے ہو رونق بجز بارہ امام
آپ حق نے سب کو مالک دین و دنیا کا کیا
شمع ایوان خدا ہیں چاردہ معصوم پاک
جن سے ان چودہ طبق کو روشن اور اجلا کیا
زاہدا ان میں نہ کیوں ہو جلوۂ نور خدا
خود نمائی کے لیے اس نے انہیں پیدا کیا
سینہ کوبی دل خراشی گریہ و آہ و فغاں
ہم نے عشق پنجتن میں دیکھنا کیا کیا کیا
چار یار با صفا حق کی کتابیں چار ہیں
آپ جن کو منشیٔ تقدیر نے انشا کیا
یعنی بوبکر و عمر عثمان و حیدر بالیقیں
جن کو چار ارکان دین پاک ہے مولیٰ کیا
صورت اربع عناصر تھا بہم چاروں میں ربط
ربع مسکوں میں انہوں نے دین کو احیا کیا
پنج انگشت ید اللہ ہیں جناب پنجتن
وصف ان کا کاتب قدرت نے جو املا کیا
صفحۂ قرطاس نور افشاں ید بیضا بنا
یک قلم خامے کو انگشت ید بیضا کیا
زیب دیواں کیوں نہ ہو ہر بیت اس کی اے نصیرؔ
اس غزل کو شان اہل بیت میں انشا کیا
- کتاب : کلیات شاہ نصیرؔ مرتب: تنویر احمد علوی (Pg. 145)
- Author : شاہ نصیرؔ
- مطبع : مجلس ترقی ادب، لاہور (1971)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.