Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

انجمن میں سیکڑوں ہیں ان میں نیارے چار ہیں

عبرت بہرائچی

انجمن میں سیکڑوں ہیں ان میں نیارے چار ہیں

عبرت بہرائچی

MORE BYعبرت بہرائچی

    انجمن میں سیکڑوں ہیں ان میں نیارے چار ہیں

    احمد مختار کی آنکھوں کے تارے چار ہیں

    دیکھنے کو حسنِ قدرت چشمِ بینا چاہئے

    اک حقیقت ہے مجازاً استعارے چار ہیں

    آج بھی روشن ہے جس کی ضو سے مومن کا دماغ

    وہ ستارے چار ہیں ہاں وہ ستارے چار ہیں

    یہ صداقت یہ عدالت یہ شجاعت یہ حیا

    اہلِ ایماں کی شفاعت کے سہارے چار ہیں

    معتبر ہے رحمتِ کل کا یہ فرمایا ہوا

    ایک ہی دریا ہے لیکن اس کے دھارے چار ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Wajh-e-Lauh-o-Qalam (Pg. 95)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے