انجمن میں سیکڑوں ہیں ان میں نیارے چار ہیں
انجمن میں سیکڑوں ہیں ان میں نیارے چار ہیں
احمد مختار کی آنکھوں کے تارے چار ہیں
دیکھنے کو حسنِ قدرت چشمِ بینا چاہئے
اک حقیقت ہے مجازاً استعارے چار ہیں
آج بھی روشن ہے جس کی ضو سے مومن کا دماغ
وہ ستارے چار ہیں ہاں وہ ستارے چار ہیں
یہ صداقت یہ عدالت یہ شجاعت یہ حیا
اہلِ ایماں کی شفاعت کے سہارے چار ہیں
معتبر ہے رحمتِ کل کا یہ فرمایا ہوا
ایک ہی دریا ہے لیکن اس کے دھارے چار ہیں
- کتاب : Wajh-e-Lauh-o-Qalam (Pg. 95)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.